غیر معیاری غذائیں
ہارون خوشی سے کہنے لگا کہ’’اوہو۔۔۔داؤد اب مجھے گھر جانا ہو گا! شام
کے کھانے کا وقت ہوگیا ہے۔تمہارے ساتھ کھیلنے میں اتنا مزا آتا ہے کہ وقت کا دھیان
ہی نہیں رہتااور ہاں بسکٹس اور فرائز کے لئے شکریہ۔۔۔خدا حافظ!‘‘یہ کہہ کر اُس نے
دروازے سے باہرچلا گیا ۔
لیکن جب ہارون گھر آیا تو اُس نے کھانا بہت ہی کم کھایااور امی جان کو بتانے لگا کہ’’آج مجھے بالکل بھوک نہیں ہے وہ دراصل میں نے داؤد کے گھر میں فرائز کھا لئے تھے اور ساتھ میں بسکٹس بھی...‘‘
امی جان کہنے لگیں کہ’’ہارون بیٹا!آپ کو فرائز یابسکٹس یا ایسی کوئی بھی چیز نہیں کھانی چاہئیے۔یہ سب غیر میعاری غذائیں ہیں۔اِن میں کیلوریز نہیں ہوتی،اور ایسی غذائیں مضبوط جسم بنانے میں بھی مدد نہیں دیتی۔ ایسی غذائیں اگر بہت زیادہ کھائی جائیں تو ہمارے جسم میں اچھی خوراک کے لئے جو کہ ہمارے جسم کے لئے بہت ضروری ہوتی ہیں بھوک مٹ جاتی ہے۔‘‘
ابوجان جو کہ پاس ہی بیٹھے تھے ماتھے پر تیوری چڑھاتے ہوئے کہنے لگے کہ’’مجھے تو یہ ڈر ہے کہ تم زندگی کہ دوسرے حصوں میں بھی غیر معیاری غذائیں لے رہے ہو۔تم اکثربہت دیر رات تک ٹی۔وی پر پروگرام دیکھتے رہتے ہو۔اور اِس کے علاوہ بہت سارا وقت ویڈیو گیمز کھیلنے میں لگا دیتے ہو۔یہ سب چیزیں روحانی طور پرغیر معیاری غذائیں ہیں اور ایک مسیحی کی حیثیت سے بڑھنے میں تمہاری مدد نہیں کرسکتیں۔‘‘
امی جان نے بھی رضا مندی میں سر ہلایا اور کہنے لگیں کہ’’بیٹا!ہم چاہتے ہیں تم صحت مند اور مضبوط بنولیکن اِس کے ساتھ ساتھ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ تم ایک سچے مسیحی کی حیثیت سے بڑھو۔‘‘
ہارون کہنے لگا کہ’’اب تو میں ٹی۔وی بہت ہی کم دیکھتا ہوں اور میری ویڈیو گیمز سے تو آپ کو کوئی اعتراض نہیں ہے نا....؟؟‘‘
ابو جان کہنے لگے ’’نہیں !ہمیں اعتراض نہیں ہوگااگر یہ چیزیں خداوند کے لئے تمہاری خواہش کو کم نہ کریں تو۔ دیکھو بیٹا!تم جانتے ہو کہ آج کل بہت سی کتابیں،ٹی۔وی یا ریڈیو کے پروگرامز ایسے ہیں جن میں مسیحیت کا پیغام ہوتا ہے اور بہت سی چیزیں تو خاص طور سے بچوں کے لئے تیا ر کی گئی ہیں۔یہ دلچسپ بھی ہوتی ہیں اور ایک مسیحی کی حیثیت سے بڑھنے میں ہماری مدد بھی کرتی ہیں۔کتنا اچھا ہو اگرتم اپنا وقت اِن چیزوں کے ساتھ گزارو؟۔‘‘
ہارون نے اپنا سر رضامندی میں ہلاتے ہوئے،بڑی آہستگی سے کہا میں خداوند سے اِس کے لئے فضل مانگوں گا !۔۔۔ابوجان مُسکرائے اور کہنے لگے خدا تمہیں ایسا کرنے کا فضل ضرور عطا فرمائے گا کیوں کہ وہ اپنے مانگنے والوں کو ہمیشہ فیاضی سے دیتا ہے۔!
’’ پیارے دوستوں!کیا آپ نے کبھی اُس وقت کا مقابلہ جو آپ اپنی تفریحات میں گزارتے ہیں ۔ اُس وقت سے کیا ہے جو آپ اپنی روحانی ترقی کیلئے گزارتے ہیں؟آپ کے لئے یہ اچھا ہے کہ آپ تفریحات اور کھیلوں میں وقت گزاریں،لیکن آپکو اُن چیزوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے جو آپ کامسیحی کردار تعمیر کرتی اور آپ کو مسیح کی طرح بناتی ہیں۔
’’نوزاد بچوں کی مانِندخالِص روحانی دُودھ کے مُشتاق رہوتاکہ اُس کے ذریعہ سے نجات حاصل کرنے کے لئے بڑھتے جاؤ۔‘‘ ۱۔پطرس ۲:۲
لیکن جب ہارون گھر آیا تو اُس نے کھانا بہت ہی کم کھایااور امی جان کو بتانے لگا کہ’’آج مجھے بالکل بھوک نہیں ہے وہ دراصل میں نے داؤد کے گھر میں فرائز کھا لئے تھے اور ساتھ میں بسکٹس بھی...‘‘
امی جان کہنے لگیں کہ’’ہارون بیٹا!آپ کو فرائز یابسکٹس یا ایسی کوئی بھی چیز نہیں کھانی چاہئیے۔یہ سب غیر میعاری غذائیں ہیں۔اِن میں کیلوریز نہیں ہوتی،اور ایسی غذائیں مضبوط جسم بنانے میں بھی مدد نہیں دیتی۔ ایسی غذائیں اگر بہت زیادہ کھائی جائیں تو ہمارے جسم میں اچھی خوراک کے لئے جو کہ ہمارے جسم کے لئے بہت ضروری ہوتی ہیں بھوک مٹ جاتی ہے۔‘‘
ابوجان جو کہ پاس ہی بیٹھے تھے ماتھے پر تیوری چڑھاتے ہوئے کہنے لگے کہ’’مجھے تو یہ ڈر ہے کہ تم زندگی کہ دوسرے حصوں میں بھی غیر معیاری غذائیں لے رہے ہو۔تم اکثربہت دیر رات تک ٹی۔وی پر پروگرام دیکھتے رہتے ہو۔اور اِس کے علاوہ بہت سارا وقت ویڈیو گیمز کھیلنے میں لگا دیتے ہو۔یہ سب چیزیں روحانی طور پرغیر معیاری غذائیں ہیں اور ایک مسیحی کی حیثیت سے بڑھنے میں تمہاری مدد نہیں کرسکتیں۔‘‘
امی جان نے بھی رضا مندی میں سر ہلایا اور کہنے لگیں کہ’’بیٹا!ہم چاہتے ہیں تم صحت مند اور مضبوط بنولیکن اِس کے ساتھ ساتھ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ تم ایک سچے مسیحی کی حیثیت سے بڑھو۔‘‘
ہارون کہنے لگا کہ’’اب تو میں ٹی۔وی بہت ہی کم دیکھتا ہوں اور میری ویڈیو گیمز سے تو آپ کو کوئی اعتراض نہیں ہے نا....؟؟‘‘
ابو جان کہنے لگے ’’نہیں !ہمیں اعتراض نہیں ہوگااگر یہ چیزیں خداوند کے لئے تمہاری خواہش کو کم نہ کریں تو۔ دیکھو بیٹا!تم جانتے ہو کہ آج کل بہت سی کتابیں،ٹی۔وی یا ریڈیو کے پروگرامز ایسے ہیں جن میں مسیحیت کا پیغام ہوتا ہے اور بہت سی چیزیں تو خاص طور سے بچوں کے لئے تیا ر کی گئی ہیں۔یہ دلچسپ بھی ہوتی ہیں اور ایک مسیحی کی حیثیت سے بڑھنے میں ہماری مدد بھی کرتی ہیں۔کتنا اچھا ہو اگرتم اپنا وقت اِن چیزوں کے ساتھ گزارو؟۔‘‘
ہارون نے اپنا سر رضامندی میں ہلاتے ہوئے،بڑی آہستگی سے کہا میں خداوند سے اِس کے لئے فضل مانگوں گا !۔۔۔ابوجان مُسکرائے اور کہنے لگے خدا تمہیں ایسا کرنے کا فضل ضرور عطا فرمائے گا کیوں کہ وہ اپنے مانگنے والوں کو ہمیشہ فیاضی سے دیتا ہے۔!
’’ پیارے دوستوں!کیا آپ نے کبھی اُس وقت کا مقابلہ جو آپ اپنی تفریحات میں گزارتے ہیں ۔ اُس وقت سے کیا ہے جو آپ اپنی روحانی ترقی کیلئے گزارتے ہیں؟آپ کے لئے یہ اچھا ہے کہ آپ تفریحات اور کھیلوں میں وقت گزاریں،لیکن آپکو اُن چیزوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے جو آپ کامسیحی کردار تعمیر کرتی اور آپ کو مسیح کی طرح بناتی ہیں۔
’’نوزاد بچوں کی مانِندخالِص روحانی دُودھ کے مُشتاق رہوتاکہ اُس کے ذریعہ سے نجات حاصل کرنے کے لئے بڑھتے جاؤ۔‘‘ ۱۔پطرس ۲:۲
No comments:
Post a Comment