خدا دیکھ رہا ہے
جی آئیں آپ کو کیا چاہئے؟ عوبید کسٹمر سے پوچھتے ہوئے
کہ میں آپ کی کیا مدد کر سکتا ہوں۔ کسٹمر نے بتایا مجھے9th
کلاس کی انگلش کی کتاب چاہیے۔ عوبید نے کسٹمر کو کتاب
دی اور اس سے پیسے لیتے ہوئے شکریہ کہا۔
کچھ دیر بعد عوبید کا دوست عامراسی بک شاپ پر آیا عوبید عامر سے مل کر بہت خوش ہوا۔ ’’کیسے آنا ہُوا۔۔۔‘‘
’’عامر کیا تُم بُک خریدنے آئے ہو ۔۔۔‘‘
کچھ دیر بعد عوبید کا دوست عامراسی بک شاپ پر آیا عوبید عامر سے مل کر بہت خوش ہوا۔ ’’کیسے آنا ہُوا۔۔۔‘‘
’’عامر کیا تُم بُک خریدنے آئے ہو ۔۔۔‘‘
اس نے کہا ’’ نہیں دوست میں تو بس یہاں اپنے انکل کے
گھر آیا ہوں۔ اِدھر سے گزر رہا تھا سو چا تُم سے ملتا چلوں۔۔۔‘‘
’’ تُم کالج کے بعد پارٹ ٹائم نوکری کرتے ہو پڑھائی اور نوکری دونوں اچھے طریقے سے منیج کررہے ہو دیکھ کر اچھا لگا اور پھر ابھی تو تُمہیں اِس نوکری کے لیے زیادہ وقت لگانا پڑتا ہے۔ جیسا کہ تُم نے بتایا تھا اس بُک شاپ کا مالک کسی کام سے بیرون مُلک میں ہے تمہیں ہر روز اچھا منافع ہوتا ہو گا۔تمہارا مالک یہاں نہیں ہے تُم ان پیسوں میں سے روز اپنی محنت کا کچھ حصہ بھی نکال لیا کرو۔تُمہارا کالج کا خرچا بھی نکل آئے گا اور تُمہاری فکر کم ہو جائے گی تُم سمجھ رہے ہو نا! میں کیا کہہ رہا ہوں کچھ سوچو۔۔۔‘‘
’’ تُم کالج کے بعد پارٹ ٹائم نوکری کرتے ہو پڑھائی اور نوکری دونوں اچھے طریقے سے منیج کررہے ہو دیکھ کر اچھا لگا اور پھر ابھی تو تُمہیں اِس نوکری کے لیے زیادہ وقت لگانا پڑتا ہے۔ جیسا کہ تُم نے بتایا تھا اس بُک شاپ کا مالک کسی کام سے بیرون مُلک میں ہے تمہیں ہر روز اچھا منافع ہوتا ہو گا۔تمہارا مالک یہاں نہیں ہے تُم ان پیسوں میں سے روز اپنی محنت کا کچھ حصہ بھی نکال لیا کرو۔تُمہارا کالج کا خرچا بھی نکل آئے گا اور تُمہاری فکر کم ہو جائے گی تُم سمجھ رہے ہو نا! میں کیا کہہ رہا ہوں کچھ سوچو۔۔۔‘‘
عامر کے جانے کے بعد عوبید ایک گہری سوچ میں پڑگیا
اچانک اسکی نظر کاونٹر پر پڑی تو اسے عامر کی بات یاد آئی میں باس کی غیر موجودگی
میں ایکسٹرا ٹائم نوکری کرتا ہوں اگر میں اس میں سے کچھ پیسے رکھ بھی لوں تو یہ
میرا حق ہے۔
یہ سوچتے ہوئے وہ کاونٹر کی طرف بڑھا اس نے دراز کھولا اس میں سے کچھ پیسے رکھ لیئے دُکان بند کی اور گھر کی طرف چل دیا۔ دوسرے دن جب وہ کالج جانے کیلئے اُٹھا تو کل رات کی بات نے اسے بے چین کر دیا ۔ گھر سے نکلنے کے بعد تھوڑا سا آگے کی طرف بڑھااچانک اسکی نظر ایک چڑیا پر پڑی جو ایک درخت کی ٹہنی پر بیٹھی تھی ۔وہ اپنے بچوں کو اپنی چونچ سے کھانا کھلا رہی تھی۔ وہ اس منظر کو دیکھ کر وہیں رُک گیا کچھ دیر تک کھڑا اُنہیں دیکھتا رہا یہ منظر دیکھ کر اسکے ذہین میں ایک بات آئی کہ خُدا جب ان ننھی سی چڑیوں کی اتنی فکر کرتا ہے جو نہ تو بوتی ہیں نہ کاٹتی ہیں تو بھی خُداانکو مہیا کرتا ہے۔ خُدا کتنا مہربان ہے اور میں نے چند پیسوں کی خاطر ایسا کام کیا جو بلکل غلط ہے۔ مجھے باس کی غیر موجودگی میں دیانت داری سے کام کرنا چاہئے۔ کیونکہ اگر باس نہیں بھی ہیں خُدا تو مُجھے دیکھ رہا ہے۔ پھر اس نے فیصلہ کیا کہ اب سے میں پوری ایمانداری کے ساتھ کام کرو نگا۔
یہ سوچتے ہوئے وہ کاونٹر کی طرف بڑھا اس نے دراز کھولا اس میں سے کچھ پیسے رکھ لیئے دُکان بند کی اور گھر کی طرف چل دیا۔ دوسرے دن جب وہ کالج جانے کیلئے اُٹھا تو کل رات کی بات نے اسے بے چین کر دیا ۔ گھر سے نکلنے کے بعد تھوڑا سا آگے کی طرف بڑھااچانک اسکی نظر ایک چڑیا پر پڑی جو ایک درخت کی ٹہنی پر بیٹھی تھی ۔وہ اپنے بچوں کو اپنی چونچ سے کھانا کھلا رہی تھی۔ وہ اس منظر کو دیکھ کر وہیں رُک گیا کچھ دیر تک کھڑا اُنہیں دیکھتا رہا یہ منظر دیکھ کر اسکے ذہین میں ایک بات آئی کہ خُدا جب ان ننھی سی چڑیوں کی اتنی فکر کرتا ہے جو نہ تو بوتی ہیں نہ کاٹتی ہیں تو بھی خُداانکو مہیا کرتا ہے۔ خُدا کتنا مہربان ہے اور میں نے چند پیسوں کی خاطر ایسا کام کیا جو بلکل غلط ہے۔ مجھے باس کی غیر موجودگی میں دیانت داری سے کام کرنا چاہئے۔ کیونکہ اگر باس نہیں بھی ہیں خُدا تو مُجھے دیکھ رہا ہے۔ پھر اس نے فیصلہ کیا کہ اب سے میں پوری ایمانداری کے ساتھ کام کرو نگا۔
God bless YOU bohat achay
ReplyDelete