میرا مُدّعا

Read Article NO. 1




میر ا مدّعا

’’ کیا!   آج مولوی صاحب چرچ میں کلام سنائیں گے۔۔۔؟ ‘‘
 ’’ جی صحیح سنا آپ نے۔۔‘‘ یہ واقع پنجاب کے ایک گاؤں کا ہے۔ جہاں کرسمس کے دن لوگ جمع اور منتظر تھے کہ وہ خداوند یسوع کے بارے میں جانیں اُن کے ہاں چرچ تھا، مگر کوئی پاسٹر نہیں تھا۔ خداوند یسوع کے بارے میں جاننے کے لئے وہاں کے لوگوں نے فیصلہ کیا کہ پاسٹر نہیں  تو کیا ہوا،  ہم  مولوی صاحب کو بلا لیتے ہیں۔
لاہور میں رہتے ہوئے ہم مختلف خادمین دین، سیمیناروں، کنونشنوں، مسیحی کتب اور ٹی وی کے پروگراموں سے استفعادہ حاصل کرتے ہیں۔ مگر یہ طبقہ ایسا ہے۔ جنہیں بنیادی مسیحی  تعلیم بھی میسر نہیں۔ انجیل کا پیغام تو مفت ہے ۔لیکن اِس کو سنانا بہت مہنگا ہے۔ پر میرا  مُدّعایہ نہیں، میرا مُدّعا کچھ اور ہے۔
جب یسوع المسیح آسمان پر چلے گئے۔ تو اُن کے شاگرد دعا کرنے کے لئے ایک بالا خانہ میں جمع ہوئے۔(کئی مفسرین ایسا بھی مانتے ہیں  کہ یہ وہی بالا خانہ تھا ۔ جس میں خداوند نے اپنے شاگردوں کے ساتھ آخری فسح کھائی تھی۔) بائبل مقدس میں یوں لکھا ہے۔’’یہ سب کے سب چند عورتوں اور یسوع کی ماں مریم اور اُس کے بھائیوں کے ساتھ ایک دل ہو کر دعامیں مشغول رہے‘‘ (            اعمال ۱۴:۱)۔خداوند یسوع کے  آسمان پر جانے سے پہلے اِن کے لئے حکم یہ تھا کہ جا کر سب قوموں کو شاگرد بناؤ ۔ مگریہ لوگ بالا خانہ میں جمع ہو گئے۔ ایمان داروں کی اِس اجتماعی دعا کا نتیجہ یہ نکلا کہ پطرس نے اپنے پہلے وعظ میں 3000 لوگوں کو مسیح پر ایمان لانے کے لئے قائل کر لیا۔ یہ بات یہیں ختم نہیں ہوتی۔ اس واقعے کے بعد یوحنا اور پطرس کو اندھے فقیرکو شفا دینے کے جرم میں قید میں ڈالا گیا اور کہا گیا کہ دوبارہ یسوع کا نام لے کر منادی نہ کرنا۔ مگر کلیسیا نے اِس بات سے خوف زدہ ہونے کی بجائے دعا کی کہ ’’ ۔۔۔ تو اپنا ہاتھ شفا دینے کو بڑھا اور تیرے پاک خادم یسوع کے نام سے معجزے اور عجیب کام ظہور میں آئیں۔‘‘ (اعمال ۴:۳۰) پھر خدا بہت سے عجیب کام اس امت کے درمیان دیکھاتا ہے۔ پطرس کو قید سے خدا اپنے فرشتے کے ذریعے معجزنا طور پربازیاب کرواتا ہے۔ ضرورت مند ایمانداروں کی ضروریات پوری کرتاہے۔ ساتھ ہی ساتھ کلیسیا کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اعمال کی کتاب ۲ باب کی ۴۷ آیت میں لکھا ہے۔ ’’ ۔۔۔ جو نجات پاتے تھے اُن کو خداوند ہر روز اُن میں ملا دیتا تھا۔‘‘ ساؤل جیسا ظالم شخص جو مذہبی جنون میں مسیحیوں کو قید میں ڈالواتا اور قتل بھی کروا دیتا تھا۔ مسیح یسوع کو دیکھ لینے کے بعد مسیح یسوع کا جان نثار خادم بن جاتا ہے۔ مگر میرا مُدّعایہ نہیں میرا مُدّعا کچھ اور ہے۔
پرانے عہد نامے میں خدا بخور کی خوشبو سے متوجہ ہو کر اپنی حضوری ظاہرکرتا تھا۔ داؤد ۱۴۱ زبور میں کہتا ہے۔ ’’میری دعا تیرے حضور بخور کی مانند ہو۔۔۔‘‘ اسی طرح خدا ایمان داروں کی دعاؤں کے جواب میں اپنے آپ کو ظاہرکرتا ہے۔ خدا نے موسیٰ سے کہا تھا کہ میں نے اپنے لوگوں کا رونا اور چلانا سن لیا ہے۔ اب میں اترا ہوں کہ اپنے لوگوں کو مصر کی غلامی سے رہائی دوں(خروج ۸،۷:۲۰)۔
کوریا میں خدا نے ایمان داروں کی دعاؤں کے جواب میں اپنی قدرت کو نازل کیا پاک روح کی قدرت سے وہاں کی کلیسیاروحانی طور پر بیدار ہوئی۔ یہ گزری صدی کی سب سے بڑی مسیحی بیداری ہے۔ اِس بیداری کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بیداری دوسری سے تیسری نسل تک منتقل ہوگئی ہے اور آج تک قائم ہے۔ آج وہاں ایمان دار Prayer Mountain پر دعا کے لئے جاتے ہیں، اپنے مقررہ وقت کے مطابق دعا کرنے کے بعد واپس آ جاتے ہیں۔یہ دعائیہ سلسلہ 24 گھنٹے جاری رہتا ہے اور کبھی بند نہیں ہوتا ۔یہی وجہ ہے وہاں آج Yoido Full Gospel جیسے بڑے چرچ موجود ہیں۔ اِس چرچ کے کلیسیا ئی افراد کی تعداد پندرہ لاکھ ہے۔ یہ سب اُن کی مسلسل دعا کا نتیجہ ہے۔ چارلس سپرجن نے کہا تھا کہ ’’ اگر آپ لوگوں کو خدا کے لئے قائل نہیں کر سکتے ،تو خدا کو اِس بات کے لئے قائل کر لیں کہ وہ لوگوں کو اپنی طرف مائل کر لے۔‘‘ پر میرا مُدّعا یہ بھی نہیں میرا مُدّعا کچھ اور ہے۔
  5 D.L Moody فروری 1837 میں امریکہ میں پیدا ہوا۔اُس کے وسیلے کے آنے والی بیداری مسیحی تاریخ کی بڑی بیداروں میں سے ایک ہے۔ لوگ اس سے کلام سننے کے بعد آنسوں کے ساتھ اپنے گناہوں سے توبہ کرتے اور خدا سے عہد باندھتے کہ وہ اپنی زندگی خدا کی مرضی کے مطابق گزاریں گے۔ Moody سے کسی نے کہا’’ کہخدا کو ایک ایسے بندے کی تلاش ہے۔ جیسے خدا استعمال کرے‘‘!Moody نے جواب دیا ۔’’ وہ شخص میں بنوں گا۔۔۔‘‘ تاریخ گواہ ہے کہMoodyوہ شخص بن گیا ۔ آج پھر سے  خدا کو ایسے بندے کی تلاش ہے۔ سوال یہ ہے کہ وہ شخص کون بنے گا ؟یہ میرا مُدّعا ہے۔


No comments:

Post a Comment

Adbox

@templatesyard